مال فئے کی تقسیم
راوی: عبیداللہ بن سعید , سفیان , عمرو یعنی ابن دینار , زہری , مالک بن اوس بن حدثان , عمر
أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرٍو يَعْنِي ابْنَ دِينَارٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ عَنْ عُمَرَ قَالَ کَانَتْ أَمْوَالُ بَنِي النَّضِيرِ مِمَّا أَفَائَ اللَّهُ عَلَی رَسُولِهِ مِمَّا لَمْ يُوجِفْ الْمُسْلِمُونَ عَلَيْهِ بِخَيْلٍ وَلَا رِکَابٍ فَکَانَ يُنْفِقُ عَلَی نَفْسِهِ مِنْهَا قُوتَ سَنَةٍ وَمَا بَقِيَ جَعَلَهُ فِي الْکُرَاعِ وَالسِّلَاحِ عُدَّةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ
عبیداللہ بن سعید، سفیان، عمرو یعنی ابن دینار، زہری، مالک بن اوس بن حدثان، عمر سے روایت ہے کہ قبیلہ بنو نضیر کے مال اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کو فئی کے طور سے دے دئیے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس میں سے ایک سال کا خرچہ حاصل فرماتے اور باقی گھوڑوں اور ہتھیاروں میں خرچہ فرماتے سامان جہاد میں سے۔
It was narrated that ‘Ata’ said concerning the saying of Allah, the Mighty and Sublime: “And know that whatever of spoils of war that you may gain, verily, (1/5th) of it is assigned to Allah, and to the Messenger. and to the near relatives (of the Messenger (Muhammad )‘“The Khumus (one—fifth) of Allah and of His Messenger is the same. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to provide mounts (for Jihad) with it. and give some (to the poor). and distribute it however he wanted. and do with it whatever he wanted. (Hasan)