مال فئے کی تقسیم
راوی: عمرو بن یحیی بن حارث , محبوب , ابن موسی , ابواسحق و فزاری , عبدالرحمن بن عیاش , سلیمان بن موسی , مکحول , ابوسلام , ابوامامة باہلی , عبادة بن صامت
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ يَحْيَی بْنِ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا مَحْبُوبٌ يَعْنِي ابْنَ مُوسَی قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو إِسْحَقَ وَهُوَ الْفَزَارِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَيَّاشٍ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَی عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ أَبِي سَلَّامٍ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ أَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ وَبَرَةً مِنْ جَنْبِ بَعِيرٍ فَقَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّهُ لَا يَحِلُّ لِي مِمَّا أَفَائَ اللَّهُ عَلَيْکُمْ قَدْرُ هَذِهِ إِلَّا الْخُمُسُ وَالْخُمُسُ مَرْدُودٌ عَلَيْکُمْ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ اسْمُ أَبِي سَلَّامٍ مَمْطُورٌ وَهُوَ حَبَشِيٌّ وَاسْمُ أَبِي أُمَامَةَ صُدَيُّ بْنُ عَجْلَانَ وَاللَّهُ تَعَالَی أَعْلَمُ
عمرو بن یحیی بن حارث، محبو ب، ابن موسی، ابواسحاق و فزاری، عبدالرحمن بن عیاش، سلیمان بن موسی، مکحول، ابوسلام، ابوامامہ باہلی، عبادة بن صامت رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے غزوہ حنین والے دن اونٹ کا ایک بال لے لیا اور فرمایا اے لوگو! میرے واسطے درست نہیں اس مال میں سے (کچھ لے لینا) جو کہ اللہ تعالیٰ نے تم کو عطاء فرمایا اس بال کے برابر لیکن پانچواں حصہ اور وہ پانچواں حصہ بھی تم ہی لوگوں کو واپس کر دیا جاتا ہے اس لئے کہ اس میں یتامی مساکین اور مسافروں کی پرورش ہوتی ہے اور جو کام تمام اہل اسلام کے نفع کے واسطے ہوتے ہیں اس میں خرچ ہوتا ہے۔
It was narrated that ‘Umar said: “The wealth of Banu An NadIr was among the Fay’ that Allah bestowed upon His Messenger, in cases where the Muslims did not go out on an expedition with horses and camels. From it he kept for himself food for one year, and what was left he spent on cavalry and weapons, equipment for the cause of Allah.” (Sahih)