مال فئے کی تقسیم
راوی: محمد بن مثنی , یزید بن ہارون , محمد بن اسحق , زہری , سعید بن مسیب , جبیر بن مطعم
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ أَنْبَأَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ قَالَ لَمَّا قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَهْمَ ذِي الْقُرْبَی بَيْنَ بَنِي هَاشِمٍ وَبَنِي الْمُطَّلِبِ أَتَيْتُهُ أَنَا وَعُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ هَؤُلَائِ بَنُو هَاشِمٍ لَا نُنْکِرُ فَضْلَهُمْ لِمَکَانِکَ الَّذِي جَعَلَکَ اللَّهُ بِهِ مِنْهُمْ أَرَأَيْتَ بَنِي الْمُطَّلِبِ أَعْطَيْتَهُمْ وَمَنَعْتَنَا فَإِنَّمَا نَحْنُ وَهُمْ مِنْکَ بِمَنْزِلَةٍ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّهُمْ لَمْ يُفَارِقُونِي فِي جَاهِلِيَّةٍ وَلَا إِسْلَامٍ إِنَّمَا بَنُو هَاشِمٍ وَبَنُو الْمُطَّلِبِ شَيْئٌ وَاحِدٌ وَشَبَّکَ بَيْنَ أَصَابِعِهِ
محمد بن مثنی، یزید بن ہارون، محمد بن اسحاق ، زہری، سعید بن مسیب، جبیر بن مطعم رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ جس وقت رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ذوی القربی کا حصہ بنی ہاشم اور نبی عبدالمطلب کو تقسیم کیا تو میں اور حضرت عثمان آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم! قبیلہ بنوہاشم کی فضیلت کا تو ہم لوگ انکار نہیں کر سکتے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان میں سے بنایا۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے قبیلہ بنو عبدالمطلب کو تو عطاء فرمایا اور ہم کو نہیں دیا اور جب کہ ہم اور وہ لوگ برابر ہیں ایک درجہ کے اعتبار سے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا قبیلہ بنو عبدالمطلب مجھ سے الگ نہیں ہوئے نہ تو دور جاہلیت میں نہ ہی دور اسلام میں اور بنوہاشم اور بنو مطلب ایک ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انگلیاں ایک ہاتھ کی دوسرے ہاتھ کی انگلیوں کے اندر کیں یعنی اس طریقہ سے ملے ہوئے جس طریقہ سے کہ یہ انگلیاں (ایک دوسرے سے ملی ہوئی ہیں)
It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from his father, from his grandfather, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم went to a camel, and took a hair from its hump between his fingers and said: “I am not entitled to take anything from the Fay’ not even this, except the Khumus, and the Khumus will come back to you.” (Sahih)