اس حدیث میں ابوزبیر پر جو اختلاف کیا گیا ہے اس کا تذکرہ
راوی: احمد بن سلیمان , محمد بن بشر , حجاج , ابی زبیر , طاؤس , ابن عباس
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا تَصْلُحُ الْعُمْرَی وَلَا الرُّقْبَی فَمَنْ أَعْمَرَ شَيْئًا أَوْ أَرْقَبَهُ فَإِنَّهُ لِمَنْ أُعْمِرَهُ وَأُرْقِبَهُ حَيَاتَهُ وَمَوْتَهُ أَرْسَلَهُ حَنْظَلَةُ
احمد بن سلیمان، محمد بن بشر، حجاج، ابی زبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ عمریٰ یا رقبی کرنا مصلحت کی بات نہیں ہے پھر جس شخص کو کوئی چیز دی گئی عمریٰ یا رقبی میں سے تو وہ چیز اسی کی ہوگی زندگی میں اور موت میں بھی۔ حضرت حنظلہ نے اس روایت کو مرسلاً فرمایا ہے۔
(A different chain) from Hajjaj, from Abu Az-Zubair, from Tawus, from Ibn ‘Abbas, who said: “‘Umra and Ruqba are not proper. Whoever gives something on the basis of ‘Umra or Ruqba, it belongs to the one to whom he gave it on that basis, both during his lifetime and after his death.” Hanzalah narrated it in Mursal form: (Sahih)