اس حدیث میں ابوزبیر پر جو اختلاف کیا گیا ہے اس کا تذکرہ
راوی: احمد بن سلیمان , یعلٰی , سفیان , ابی زبیر , طاؤس , ابن عباس
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَا تَحِلُّ الرُّقْبَی وَلَا الْعُمْرَی فَمَنْ أُعْمِرَ شَيْئًا فَهُوَ لَهُ وَمَنْ أُرْقِبَ شَيْئًا فَهُوَ لَهُ
احمد بن سلیمان، یعلٰی، سفیان، ابی زبیر، طاؤس، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا کہ رقبی درست نہیں ہے کسی کو مکان یا زمین دینا اس شرط سے کہ اگر دینے والا پہلے مر جائے تو وہ اس دوسرے کی ملک ہو جائے گا اور اگر لینے والے شخص کا پہلے ہی انتقال ہو جائے تو دینے والا شخص اس کو واپس لے لے گا اور رقبی اس کو اس وجہ سے کہتے ہیں کہ اس میں ہر ایک دوسرے کے مرنے کا منتظر رہتا ہے۔ اس طرح سے عمریٰ بھی جائز نہیں ہے کہ عمریٰ بھی پھر فرمایا جو شخص کسی چیز کو عمریٰ کے طور پر دے دے اور اس کی ہے کہ جس کو کہ عمریٰ دیا گیا اور جس نے رقبی میں کوئی چیز دی تو وہ رقبی لینے والے کی ہوگی۔
(A different chain) from Sufyan, from Abu Az-Zubair, from Tawus, from Ibn ‘Abbas, who said: “Ruqba and ‘Umra are not permissible; whoever is given something on the basis of ‘Umra, it is his, and whoever is given something on the basis of Ruqba, it is his.” (Sahih)