پھانسی دینا
راوی: عباس بن محمد دوری , ابوعامر عقدی , ابراہیم بن طہمان , عبدالعزیز بن رفیع , عبید بن عمیر , عائشہ
أَخْبَرَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الدُّورِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ الْعَقَدِيُّ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ طَهْمَانَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ رُفَيْعٍ عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ دَمُ امْرِئٍ مُسْلِمٍ إِلَّا بِإِحْدَی ثَلَاثِ خِصَالٍ زَانٍ مُحْصَنٌ يُرْجَمُ أَوْ رَجُلٌ قَتَلَ رَجُلًا مُتَعَمِّدًا فَيُقْتَلُ أَوْ رَجُلٌ يَخْرُجُ مِنْ الْإِسْلَامِ يُحَارِبُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَرَسُولَهُ فَيُقْتَلُ أَوْ يُصْلَبُ أَوْ يُنْفَی مِنْ الْأَرْضِ
عباس بن محمد دوری، ابوعامر عقدی، ابراہیم بن طہمان، عبدالعزیز بن رفیع، عبید بن عمیر، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مسلمان کا خون جائز نہیں ہے لیکن تین صورتوں میں ایک تو اس صورت میں جبکہ کوئی شخص محصن (شادی شدہ) ہو کر زنا کا ارتکاب کرے تو اس کو پتھروں سے مار ڈالا جائے اور دوسرے وہ شخص جو کسی کو جان بوجھ کر قتل کرے (تو اس کو قصاص میں قتل کیا جائے گا )ْتیسرے وہ شخص جو کہ مرتد ہو جائے اور اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے جنگ کرے تو وہ شخص قتل کیا جائے یا اس کو سولی دی جائے یا قید میں ڈال دیا جائے۔
Jarir used to narrate from the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : “If a slave runs away, no alah will be accepted from him, and if he dies he will die a disbeliever.” A slave of Jarir’s ran away, and he caught him and struck his neck (killing him). (Sahih)