سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 353

زیر نظر حدیث شریف میں حضرت یحیی بن سعید پر راوی طلحہ اور مصرف کے اختلاف کا تذکرہ

راوی: احمد بن عمرو بن سرح و حارث بن مسکین , ابن وہب , محمد بن عمرو , ابن جریج , ایوب , ابوقلابة , انس بن مالک

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرٍو عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْيَهُودِ قَتَلَ جَارِيَةً مِنْ الْأَنْصَارِ عَلَی حُلِيٍّ لَهَا وَأَلْقَاهَا فِي قَلِيبٍ وَرَضَخَ رَأْسَهَا بِالْحِجَارَةِ فَأُخِذَ فَأَمَرَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُرْجَمَ حَتَّی يَمُوتَ

احمد بن عمرو بن سرح و حارث بن مسکین، ابن وہب، محمد بن عمرو، ابن جریج، ایوب، ابوقلابة، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ایک یہودی شخص نے قبیلہ انصار کی ایک لڑکی کو قتل کر ڈالا زیور حاصل کرنے کی لالچ میں آکر اور اس لڑکی کو انہوں نے کنویں میں ڈال دیا اور اس لڑکی کا ان لوگوں نے ایک پتھر سے سر توڑ ڈالا پھر وہ شخص گرفتار کر لیا گیا رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا اس کو پتھروں سے ہلاک کر دیا جائے یہاں تک کہ وہ ہلاک ہو جائے۔

It was narrated that Ibn ‘Abbas said, concerning the statement of Allah, the Most High: The recompense of those who wage war against Allah and His Messenger “This Verse was revealed concerning the idolators. Whoever among them repents before he is captured, you have no way against him. This Verse does not apply to the Muslims. Whoever kills, spreads mischief in the land, and wages war against Allah and His Messenger, then joins the disbelievers before he can be caught, there is nothing to prevent the Jjadd punishment being carried out on him because of what he did.” (Hasan)

یہ حدیث شیئر کریں