سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 351

زیر نظر حدیث شریف میں حضرت یحیی بن سعید پر راوی طلحہ اور مصرف کے اختلاف کا تذکرہ

راوی: احمد بن عمرو بن سرح , ابن وہب , لیث , ابن عجلان , ابوزناد

أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا قَطَّعَ الَّذِينَ سَرَقُوا لِقَاحَهُ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ بِالنَّارِ عَاتَبَهُ اللَّهُ فِي ذَلِکَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی إِنَّمَا جَزَائُ الَّذِينَ يُحَارِبُونَ اللَّهَ وَرَسُولَهُ الْآيَةَ کُلَّهَا

احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، لیث، ابن عجلان، ابوزناد سے روایت ہے کہ ان لوگوں کے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس وقت ہاتھ پاؤں کاٹے یعنی ان لوگوں کے کہ جن لوگوں نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اونٹنیاں چوری کی تھیں اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کی آنکھوں کو آگ کے شعلوں سے اندھا کر دیا تھا تو اللہ تعالیٰ نے عتاب نازل فرمایا (کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو ان لوگوں کو اس قدر اذیت دینا لازم نہ تھا) آیت کریمہ" إنما جزا الذين يحاربون الله ورسوله الآية کلها" نازل فرمائی۔

It was narrated from Anas bin Malik that a Jewish man killed an An girl for her jewelry, and threw her in an empty well, and crushed her head with a rock. He was caught and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ordered that he be stoned to death. (sahih)

یہ حدیث شیئر کریں