زیر نظر حدیث شریف میں حضرت یحیی بن سعید پر راوی طلحہ اور مصرف کے اختلاف کا تذکرہ
راوی: محمد بن عبداللہ خلنجی , مالک بن سعیر , ہشام بن عروة , وہ اپنے والد سے , عائشہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخَلَنْجِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکُ بْنُ سُعَيْرٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَغَارَ قَوْمٌ عَلَی لِقَاحِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَهُمْ فَقَطَّعَ أَيْدِيَهُمْ وَأَرْجُلَهُمْ وَسَمَلَ أَعْيُنَهُمْ
محمد بن عبداللہ خلنجی، مالک بن سعیر، ہشام بن عروہ، وہ اپنے والد سے، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی اونٹنیوں کو لوٹ لیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو پکڑا۔ ان کے ہاتھ پاؤں کاٹ ڈالے اور ان کی آنکھیں (گرم سلائیوں سے) اندھی کر دی گئیں۔
It was narrated from Hisham, from his father, that some people raided he camels of the essenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمHe had their hands and feet cut off and their eyes gouged out. (Sahih)