سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ ہبہ سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 32

اس اختلاف کا تذکرہ جو راویوں نے طاس کی روایت میں بیان کیا

راوی: عبدالرحمان بن محمد بن سلام , اسحاق ازرق , حسین , عمر بن شعیب , طاؤس , ابن عمر اور ابن عباس

أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ الْأَزْرَقُ قَالَ حَدَّثَنَا بِهِ حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ طَاوُسٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ قَالَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَحِلُّ لِأَحَدٍ أَنْ يُعْطِيَ الْعَطِيَّةَ فَيَرْجِعَ فِيهَا إِلَّا الْوَالِدَ فِيمَا يُعْطِي وَلَدَهُ وَمَثَلُ الَّذِي يُعْطِي الْعَطِيَّةَ فَيَرْجِعُ فِيهَا کَالْکَلْبِ يَأْکُلُ حَتَّی إِذَا شَبِعَ قَائَ ثُمَّ عَادَ فَرَجَعَ فِي قَيْئِهِ

عبدالرحمن بن محمد بن سلام، اسحاق ازرق، حسین، عمر بن شعیب، طاؤس، حضرت ابن عمر اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کسی کے واسطے ہبہ کرنے کے بعد اس کو واپس لینا حلال نہیں فرمایا لیکن والد اپنے لڑکے کو کوئی چیز دے کر واپس لے لے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے بلکہ جائز ہے اس کو اس کے واسطے اور اس شخص کی مثال جو کہ ہبہ کرنے کے بعد اس کو واپس لیتا ہے اس کتے کی طرح ہے جو کہ قے کر کے اس کو کھا لیتا ہے جس وقت اس کا پیٹ بھر جاتا ہے تو وہ قے کر دیتا ہے اور پھر کھا لیتا ہے اس قے کو۔

It was narrated from ‘Amr bin Shuaib, from TaWudufrom Ibn ‘Umar and Ibn ‘Abbas, that they said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘It is not permissible for anyone to give a gift then take it back, except a father with regard to what he gives to his son. The likeness of the one who gives a gift then takes it back, is that of the dog which eats then when it is full it vomits, then it goes back to its vomit.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں