سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ جنگ کے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 307

قتل گناہ شدید

راوی: عبداللہ بن محمد بن تمیم , حجاج , شعبہ , ابوعمران جونی , جندب

أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ تَمِيمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ أَخْبَرَنِي شُعْبَةُ عَنْ أَبِي عِمْرَانَ الْجَوْنِيِّ قَالَ قَالَ جُنْدَبٌ حَدَّثَنِي فُلَانٌ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَجِيئُ الْمَقْتُولُ بِقَاتِلِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَقُولُ سَلْ هَذَا فِيمَ قَتَلَنِي فَيَقُولُ قَتَلْتُهُ عَلَی مُلْکِ فُلَانٍ قَالَ جُنْدَبٌ فَاتَّقِهَا

عبداللہ بن محمد بن تمیم، حجاج، شعبہ، ابوعمران جونی، جندب سے روایت ہے کہ فلاں آدمی نے مجھ کو قتل کیا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا قیامت کے دن مقتول شخص اپنے قاتل کو (پکڑ کر) لائے گا اور کہے گا کہ اے میرے پروردگار اس سے پوچھ لے کہ اس نے مجھ کو کس وجہ سے قتل کیا تھا؟ وہ کہے گا کہ میں نے اس کو قتل کیا تھا فلاں آدمی کی حکو مت میں (یعنی فلاں حاکم یا فلاں فرمانروا کے تعاون کے واسطے) حضرت جندب نے کہا پھر تم اس سے بچو (کیونکہ یہ گناہ معاف نہیں ہوگا )

It was narrated that Saeed bin Jubair said: “The people of Al Kufah differed concerning this Verse: “And whoever kills a believer intentionally.” So I went to Ibn ‘Abbas and asked him, and he said: ‘It was revealed among the last of what was revealed, and nothing of it was abrogated after that.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں