زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث
راوی: محمد بن حاتم , حبان , عبداللہ بن مبارک , لیث , بکیر بن عبداللہ بن اشج , اسید بن رافع بن خدیج
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ عَنْ لَيْثٍ قَالَ حَدَّثَنِي بُکَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ أَنَّ أَخَا رَافِعٍ قَالَ لِقَوْمِهِ قَدْ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْيَوْمَ عَنْ شَيْئٍ کَانَ لَکُمْ رَافِقًا وَأَمْرُهُ طَاعَةٌ وَخَيْرٌ نَهَی عَنْ الْحَقْلِ
محمد بن حاتم، حبان، عبداللہ بن مبارک، لیث، بکیر بن عبداللہ بن اشج، حضرت اسید بن رافع بن خدیج سے روایت ہے کہ حضرت رافع کے بھائی نے اپنی برادری سے کہا کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک چیز سے منع فرمایا کہ وہ چیز تم لوگوں کے نفع کی ہے اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا حکم اور ان کی فرمانبرداری بہتر ہے تمام فائدوں سے اور جس چیز سے منع فرمایا وہ حقل ہے۔
It was narrated from Usaid bin Rafi’ bin Khadij that the brother of Rafi’ said to his people: “Today the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم has forbidden something which was convenient for you, but following his command is an act of obedience (to Allah) and is good. He forbade Al- (Sahih)