زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث
راوی: احمد بن محمد بن مغیرہ , عثمان بن سعید , شعیب , زہری
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ قَالَ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ عَنْ شُعَيْبٍ قَالَ الزُّهْرِيُّ کَانَ ابْنُ الْمُسَيَّبِ يَقُولُ لَيْسَ بِاسْتِکْرَائِ الْأَرْضِ بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقِ بَأْسٌ وَکَانَ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ يُحَدِّثُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ ذَلِکَ وَافَقَهُ عَلَی إِرْسَالِهِ عَبْدُ الْکَرِيمِ بْنُ الْحَارِثِ
احمد بن محمد بن مغیرہ، عثمان بن سعید ، شعیب سے روایت ہے کہ زہری فرماتے ہیں کہ ابن مسیب زمین کو سونے چاندی کے عوض کرائے پر دینے میں کوئی حرج نہیں سمجھتے تھے۔ اور رافع بن خدیج روایت نقل کرتےہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے ۔عبدالکریم بن حارث نے (بھی رافع بن خدیج کی) موافقت کی ہے۔
It was narrated from Shuaib: “Az-Zuhri said: ‘Ibn Al Musayyab used to say: ‘There is nothing wrong with leasing land in return for gold and silver, and Rafi’ bin Khadij used to narrate that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade that.” (Sahih) ‘Abdul-Karim bin Al-Harith was in accord in his narrating it in Mawqi f form….