سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ شرطوں سے متعلق احادیث ۔ حدیث 230

زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث

راوی: عمرو بن علی , یحیی , مالک , ربیعہ , حنظلہ بن قیس , رافع بن خدیج

أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَی قَالَ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ رَبِيعَةَ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ قَيْسٍ قَالَ سَأَلْتُ رَافِعَ بْنَ خَدِيجٍ عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ فَقَالَ نَهَی رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ کِرَائِ الْأَرْضِ قُلْتُ بِالذَّهَبِ وَالْوَرِقِ قَالَ لَا إِنَّمَا نَهَی عَنْهَا بِمَا يَخْرُجُ مِنْهَا فَأَمَّا الذَّهَبُ وَالْفِضَّةُ فَلَا بَأْسَ رَوَاهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَبِيعَةَ وَلَمْ يَرْفَعْهُ

عمرو بن علی، یحیی، مالک، ربیعہ، حنظلہ بن قیس، حضرت رافع بن خدیج سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین کو اجرت پر دینے سے منع فرمایا حضرت رافع بن خدیج کے شاگرد نے دریافت کیا کہ زمین کو سونے چاندی کے ساتھ کرایہ پر دینے سے متعلق کیا حکم ہے؟ حضرت رافع بن خدیج نے فرمایا جو اشیاء زمین سے پیدا ہوتی ہیں ان کو کرایہ کے عوض دینا منع ہے اور سونے چاندی کے ساتھ دینا اس میں کسی قسم کا کوئی حرج نہیں ہے۔

It was narrated tim 444t Hanzaiah bin Qais said: “asked Rafi’ bin Khadij about leasing uncultivated land in return for gold and silver. He said: ‘(It is) permissible and there is nothing wrong with that. That is the due of the land.” (Sahih) Yahya bin Saeed reported it from Hanzalah bin Qais and in Marfu’ form; just as Malik did from Rabi’ah.

یہ حدیث شیئر کریں