زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث
راوی: قتیبة , مفضل , ابن جریج , عطاء وابوزبیر , جابر بن عبداللہ
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُفَضَّلُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ وَأَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَی عَنْ الْمُخَابَرَةِ وَالْمُزَابَنَةِ وَالْمُحَاقَلَةِ وَبَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّی يُطْعَمَ إِلَّا الْعَرَايَا تَابَعَهُ يُونُسُ بْنُ عُبَيْدٍ
قتیبہ ، مفضل، ابن جریج، عطاء وابوزبیر، حضرت جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے زمین اجرت پر دینے سے منع فرمایا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرابنہ۔ محاقلہ کرنے سے بھی منع فرمایا اور ان پھلوں کے فروخت کرنے سے بھی منع فرمایا جو کہ ابھی کھانے کے لائق نہ بنے لیکن بیع مزابنہ کی عرایا کے واسطے اجازت ہے۔
It was narrated from Jabir that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade Al Mu Al-Muzabanah, Al Mukhabarah and exceptions when selling, unless they were well defined. (Hasan) And in the narration of Hammam bin Yahya is what acts as the proof that ‘Ata’ did not hear Jabir’s Hadith from the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : “Whoever has land, then let him cultivate it”.