سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2059

نبیذ سے متعلق ابراہیم پر رواة کا اختلاف

راوی: سوید , عبداللہ , ابوعوانة , ابومسکین

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ أَبِي عَوَانَةَ عَنْ أَبِي مِسْکِينٍ قَالَ سَأَلْتُ إِبْرَاهِيمَ قُلْتُ إِنَّا نَأْخُذُ دُرْدِيَّ الْخَمْرِ أَوْ الطِّلَائِ فَنُنَظِّفُهُ ثُمَّ نَنْقَعُ فِيهِ الزَّبِيبَ ثَلَاثًا ثُمَّ نُصَفِّيهِ ثُمَّ نَدَعُهُ حَتَّی يَبْلُغَ فَنَشْرَبُهُ قَالَ يُکْرَهُ

سوید، عبد اللہ، ابوعوانة، ابومسکین سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابراہیم سے دریافت کیا کہ ہم لوگ شراب یا طلاء کا تلچھٹ پی لیتے ہیں۔ پھر ہم لوگ اس کو صاف کر کے تین دن انگور کو اس میں بھگوئے رکھتے ہیں۔ پھر تین دن کے بعد اس کو صاف کر کے رہنے دیتے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ اپنی حد کو پہنچ جائے (یعنی اس میں شدت اور تیزی پیدا ہو جائے)۔ حضرت ابراہیم نے فرمایا یہ مکروہ ہے۔

‘Ubaidullah bin Saeed said: “I heard Abu Usamah say: ‘I never saw any man more assiduous in seeking knowledge than ‘Abdullah bin Al-Mubarak, not in Ash-Sham, Egypt, Yemen or the ijaz.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں