حلال نبیذ اور حرام نبیذ کا بیان
راوی: سوید , عبداللہ , شعبہ , قتادة , سعید بن مسیب
أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ إِنَّمَا سُمِّيَتْ الْخَمْرُ لِأَنَّهَا تُرِکَتْ حَتَّی مَضَی صَفْوُهَا وَبَقِيَ کَدَرُهَا وَکَانَ يَکْرَهُ کُلَّ شَيْئٍ يُنْبَذُ عَلَی عَکَرٍ
سوید، عبد اللہ، شعبہ، قتادہ، سعید بن مسیب نے فرمایا خمر کو اس وجہ سے خمر کہا جاتا ہے کہ وہ چھوڑ دیا جاتا ہے یہاں تک کہ وہ صاف صاف تمام ہو جاتا ہے اور نیچے کی تلچھٹ باقی رہ جاتی ہے اور وہ ہر ایک قسم کی نبیذ کو مکروہ خیال فرماتے جس میں تلچھٹ شامل کی جائے۔
It was narrated that Abu Al Miskin said: “I asked Ibrahim: ‘We take the dregs of Khamr or Tila’ (thickened grape juice) and clean them, then we soak it with raisins for three days, then we strain it and leave it until it matures, then we drink it.’ He said: ‘That is Makn h.” (Da’if)