سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ کتاب الا شربة ۔ حدیث 2053

حلال نبیذ اور حرام نبیذ کا بیان

راوی: سوید , عبداللہ , سلیمان تیمی , ابوعثمان ، ام فضل نے انس بن مالک

أَخْبَرَنَا سُوَيْدٌ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ سُلَيْمَانَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ وَلَيْسَ بِالنَّهْدِيِّ أَنَّ أُمَّ الْفَضْلِ أَرْسَلَتْ إِلَی أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ تَسْأَلُهُ عَنْ نَبِيذِ الْجَرِّ فَحَدَّثَهَا عَنْ النَّضْرِ ابْنِهِ أَنَّهُ کَانَ يَنْبِذُ فِي جَرٍّ يُنْبَذُ غَدْوَةً وَيَشْرَبُهُ عَشِيَّةً

سوید، عبد اللہ، سلیمان تیمی، ابوعثمان سے روایت ہے کہ حضرت ام فضل نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ دریافت کیا گھڑے (میں بنائی گئی نبیذ) کے متعلق تو انہوں نے حدیث بیان فرمائی اپنے لڑکے نضر سے کہ وہ ایک مٹکے میں نبیذ بھگویا کرتے تھے۔ صبح کے وقت اور پھر اس کو شام کے وقت پیا کرتے۔

It was narrated that Saeed bin Al-Musayyab said: “Khamr is so called because it is left until the good parts are gone and the dregs remain.” And he disliked everything that was made by using dregs (by adding new materials to the dregs). (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں