زمین کو تہائی یا چوتھائی پیدا وار پر کرایہ پر دینے سے متعلق مختلف احادیث
راوی: اسحق , بن یعقوب بن اسحق بغدادی ابومحمد , عفان , عبدالواحد , سعید بن عبدالرحمان , مجاہد اسید بن رافع بن خدیج , رافع بن خدیج
أَخْبَرَنِي إِسْحَاقُ بْنُ يَعْقُوبَ بْنِ إِسْحَقَ الْبَغْدَادِيُّ أَبُو مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَفَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي أُسَيْدُ بْنُ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ قَالَ رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ نَهَاکُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَمْرٍ کَانَ لَنَا نَافِعًا وَطَاعَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْفَعُ لَنَا قَالَ مَنْ کَانَتْ لَهُ أَرْضٌ فَلْيَزْرَعْهَا فَإِنْ عَجَزَ عَنْهَا فَلْيُزْرِعْهَا أَخَاهُ خَالَفَهُ عَبْدُ الْکَرِيمِ بْنُ مَالِکٍ
اسحاق ، بن یعقوب بن اسحاق بغدادی ابومحمد، عفان، عبدالواحد، سعید بن عبدالرحمن ، مجاہد اسید بن رافع بن خدیج، حضرت رافع بن خدیج سے روایت ہے کہ تم لوگوں کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس طرح کے کام سے منع فرمایا جو کہ ہم لوگوں کے نفع کے واسطے تھا لیکن رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرمانبرداری زیادہ بہتر ہے ہم لوگوں کے واسطے پھر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس شخص کے پاس کھیتی کی زمین ہو تو اس کو چاہیے کہ وہ شخص کھیتی کرے اگر اس سے کھیتی نے ہو سکے تو اپنے مسلمان بھائی کو دے دے تاکہ وہ اس میں کھیتی کرے۔
It was narrated that Mujahid said: “I took Tawus by the hand and brought him to Ibn Rafi’ bin Khadij, and he told him, narrating from his father, that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade leasing land. Tawus rejected that and said: ‘I heard Ibn ‘Abbas (say) that he did not see anything wrong with that.” (Sahih) It was reported by Abu ‘Awanah, from Abu Husain, from Mujahid who said: “He said” from Rafi’, in Mursal form.