مذکورہ برتنوں کے استعمال کی ممانعت ضروری تھی نہ کہ بطور ادب کے
راوی: احمد بن سلیمان , یزید بن ہارون , منصور بن حیان , سعید بن جبیر , ابن عمرو ابن عباس
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ حَيَّانَ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ جُبَيْرٍ يُحَدِّثُ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ وَابْنَ عَبَّاسٍ أَنَّهُمَا شَهِدَا عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَهَی عَنْ الدُّبَّائِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ وَالنَّقِيرِ ثُمَّ تَلَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ الْآيَةَ وَمَا آتَاکُمْ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاکُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا
احمد بن سلیمان، یزید بن ہارون، منصور بن حیان، سعید بن جبیر، ابن عمرو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ ان دونوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر شہادت دی کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ممانعت فرمائی ( کدو کے) تونبے لاکھی روغنی اور چوبی برتن سے پھر اس آیت" وَمَا آتَاکُمْ الرَّسُولُ فَخُذُوهُ وَمَا نَهَاکُمْ عَنْهُ فَانْتَهُوا" کی تلاوت فرمائی کہ تم کو جو رسول (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) دیں اس کو لے لو اور جس سے منع کریں اس سے باز رہو (رک جاؤ)۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم forbade the delegation of ‘Abdul-Qais, when they came to him, Ad-Dubba’, An-Naqir, Al Muzaffat, and large water-skins that are cut from the top and can no longer be closed. He said: ‘Make Nabidh in your water-skins, and close them and drink it sweet.’ One of them said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, give me permission concerning something like this. He said: ‘If you make it like this,’ and he gestured with his hand, showing him how.” (Sahih)