شرائط سے متعلق احادیث رسول کریم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس باب میں بٹائی اور معاہدہ کی پابندی سے متعلق احادیث مذکورہ ہیں
راوی: محمد , حبان , عبداللہ , معمر , حماد اور ابوقتادہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا حِبَّانُ قَالَ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ حَمَّادٍ وَقَتَادَةَ فِي رَجُلٍ قَالَ لِرَجُلٍ أَسْتَکْرِي مِنْکَ إِلَی مَکَّةَ بِکَذَا وَکَذَا فَإِنْ سِرْتُ شَهْرًا أَوْ کَذَا وَکَذَا شَيْئًا سَمَّاهُ فَلَکَ زِيَادَةُ کَذَا وَکَذَا فَلَمْ يَرَيَا بِهِ بَأْسًا وَکَرِهَا أَنْ يَقُولَ أَسْتَکْرِي مِنْکَ بِکَذَا وَکَذَا فَإِنْ سِرْتُ أَکْثَرَ مِنْ شَهْرٍ نَقَصْتُ مِنْ کِرَائِکَ کَذَا وَکَذَا
محمد، حبان، عبد اللہ، معمر، حضرت حماد اور حضرت ابوقتادہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے ان دو آدمیوں سے کہ ایک نے دوسرے سے کہا کہ تم سے مکہ مکرمہ تک کا کرایہ اس قدر قیمت مقرر کرتا ہوں بشرطیکہ میں ایک ماہ تک یا اتنے روز تک یا اتنے دن زیادہ رہا۔ غرض یہ کہ کرایہ مقرر کیا اور یہ بھی کہا کہ تم کو میں اس قدر کرایہ زیادہ دوں گا (اگر مقرر کردہ فاصلہ سے زیادہ دور گیا) راوی حماد اور قتادہ کہتے تھے کہ اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور وہ یہ بات مکروہ سمجھتے تھے کہ اگر کوئی شخص کہے کہ میں کسی کو کرایہ پر مقرر کرتا ہوں تم اس سے اس قدر قیمت کے بدلہ اگر میں نے ایک ماہ سے زیادہ زمانہ لگایا چلنے میں اس قدر کرایہ دوں گا۔
It was narrated that Ibn Juraij said: “I said to ‘Ata’: ‘What if I hire a slave for a year in return for his food, and for another year, in return for such and such?’ He said: ‘There is nothing wrong with that, and you may stipulate your conditions of hiring even for a few days.’ ‘How about if I make a deal to hire him when part of the year has passed?’ He said: ‘Do not hold me to account for what has passed.” (Sahih)