اگر والد اپنے لڑکے کو ہبہ کرنے کے بعد ہبہ واپس لے لے؟
راوی: محمد بن مثنی , ابن ابی عدی , حسین , عمرو بن شعیب , طاؤس , ابن عمر , ابن عباس
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ حُسَيْنٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ قَالَ حَدَّثَنِي طَاوُسٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَابْنِ عَبَّاسٍ يَرْفَعَانِ الْحَدِيثَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ يُعْطِي عَطِيَّةً ثُمَّ يَرْجِعُ فِيهَا إِلَّا الْوَالِدَ فِيمَا يُعْطِي وَلَدَهُ وَمَثَلُ الَّذِي يُعْطِي عَطِيَّةً ثُمَّ يَرْجِعُ فِيهَا کَمَثَلِ الْکَلْبِ أَکَلَ حَتَّی إِذَا شَبِعَ قَائَ ثُمَّ عَادَ فِي قَيْئِهِ
محمد بن مثنی، ابن ابی عدی، حسین، عمرو بن شعیب، طاؤس، ابن عمر اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کسی شخص کو یہ بات جائز نہیں ہے کہ وہ ہبہ کرنے کے بعد وہ چیز واپس لے لے لیکن والد اپنے لڑکے کو کوئی چیز ہبہ کرنے کے بعد واپس لے لے تو درست ہے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ہبہ کرنے کے بعد اس کو واپس لینے کی ایسی مثال ہے کہ جس طریقہ سے کوئی کتا کھائے چلا جاتا ہے لیکن جس وقت اس کا پیٹ بھر جاتا ہے تو وہ قے کر دیتا ہے پھر وہ اپنی قے کو واپس کر لے۔
It was narrated from Ibn ‘Umar and Ibn ‘Abbas, who attributed the Hadith to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : “It is not permissible for a man to give a gift and then take it back except a father taking back what he gave to his son. The likeness of the one who gives a gift then takes it back is that of the dog which eats until it is full, then it vomits, and goes back to its vomit.” (Hasan)