(ہر قسم کے) کاموں کی برائی سے پناہ مانگنے سے متعلق
راوی: عمرو بن علی , یزید , ابن زریع , حسین المعلم , عبداللہ بن بریدہ , بشیر بن کعب , شداد بن اوس
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ زُرَيْعٍ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ الْمُعَلِّمُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ بُشَيْرِ بْنِ کَعْبٍ عَنْ شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ سَيِّدَ الِاسْتِغْفَارِ أَنْ يَقُولَ الْعَبْدُ اللَّهُمَّ أَنْتَ رَبِّي لَا إِلَهَ إِلَّا أَنْتَ خَلَقْتَنِي وَأَنَا عَبْدُکَ وَأَنَا عَلَی عَهْدِکَ وَوَعْدِکَ مَا اسْتَطَعْتُ أَعُوذُ بِکَ مِنْ شَرِّ مَا صَنَعْتُ أَبُوئُ لَکَ بِذَنْبِي وَأَبُوئُ لَکَ بِنِعْمَتِکَ عَلَيَّ فَاغْفِرْ لِي فَإِنَّهُ لَا يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ فَإِنْ قَالَهَا حِينَ يُصْبِحُ مُوقِنًا بِهَا فَمَاتَ دَخَلَ الْجَنَّةَ وَإِنْ قَالَهَا حِينَ يُمْسِي مُوقِنًا بِهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ خَالَفَهُ الْوَلِيدُ بْنُ ثَعْلَبَةَ
عمرو بن علی، یزید، ابن زریع، حسین المعلم، عبداللہ بن بریدہ، بشیر بن کعب، شداد بن اوس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا سید الاستغفار یہ ہے کہ بندہ کہے اے میرے اللہ تو میرا رب ہے تیرے سوا کوئی معبود نہیں تو نے ہی مجھے پیدا کیا اور تیرا ہی میں بندہ ہوں، اور میں تیرے عہد اور تیرے وعدہ پر ہوں جتنا ممکن ہے، جو کچھ میں نے کیا۔ اس کی برائی سے میں تیری پناہ مانگتا ہوں اور ان نعمتوں کا میں اقرار کرتا ہوں جو تو نے مجھ پر کی ہیں اور اپنے گناہ کا اقرار کرتا ہوں مجھے بخش دے، تیرے سوا گناہوں کا بخشنے والا کوئی نہیں۔پھر فرمایا کہ جس نے یہ کلمات صدق دل سے کہے اور شام ہونے سے پہلے اسی دن مر گیا تو وہ جنتی ہے اور جس نے یہ کلمات صدق دل سے رات میں کہے اور صبح ہونے سے پہلے وہ مرجائے تو جنتی ہے۔
It was narrated that Farwah bin Nawfal said: “I asked the Mother of the Believers ‘Aishah about what the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say in his supplication. She said: ‘He used to say: (I seek refuge with You from the evil of what I have done and the evil of what I have not done yet.)” (Sahih)