اس شخص پر کیا واجب ہے کہ جس نے نذر مانی ہو ایک کام کے کرنے کی اور پھر وہ شخص اس کام کی انجام دہی سے عاجز ہو جائے
راوی: اسحق بن ابراہیم , حماد بن مسعدہ , حمید , ثابت , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ رَأَی النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُهَادَی بَيْنَ رَجُلَيْنِ فَقَالَ مَا هَذَا قَالُوا نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ إِلَی بَيْتِ اللَّهِ قَالَ إِنَّ اللَّهَ غَنِيٌّ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ مُرْهُ فَلْيَرْکَبْ
اسحاق بن ابراہیم، حماد بن مسعدہ، حمید،ثابت، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ ایک شخص کو رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دیکھا کہ وہ دو شخصوں کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر چل رہا ہے یہ دیکھ کر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت فرمایا اس کی کیا وجہ ہے؟ لوگوں نے عرض کیا اس شخص نے خانہ کعبہ تک پیدل چلنے کی منت مانی تھی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اللہ تعالیٰ اس کی جان کو تکلیف میں ڈالنے سے بے نیاز ہے تم اس شخص سے کہو کہ وہ سوار ہو جائے اور پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے سوار ہونے کا حکم فرمایا۔
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم passed by an old man who was being supported between two men and said: ‘What is the matter with him?’ They said: ‘He vowed to walk.’ He said: ‘Allah has no need for him to torture himself. Tell him to ride.” So, he was told to ride. (Sahih)