لوگوں کے فساد سے پناہ سے متعلق
راوی: علی بن حجر , اسماعیل , عمرو بن ابوعمرو , انس بن مالک
أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ الْتَمِسْ لِي غُلَامًا مِنْ غِلْمَانِکُمْ يَخْدُمُنِي فَخَرَجَ بِي أَبُو طَلْحَةَ يَرْدُفُنِي وَرَائَهُ فَکُنْتُ أَخْدُمُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُلَّمَا نَزَلَ فَکُنْتُ أَسْمَعُهُ يُکْثِرُ أَنْ يَقُولَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ الْهَرَمِ وَالْحُزْنِ وَالْعَجْزِ وَالْکَسَلِ وَالْبُخْلِ وَالْجُبْنِ وَضَلَعِ الدَّيْنِ وَغَلَبَةِ الرِّجَالِ
علی بن حجر، اسماعیل، عمرو بن ابوعمرو، انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حضرت ابوطلحہ سے فرمایا تم لوگ اپنے لوگوں میں سے ایک لڑکا میرے واسطے میری خدمت کرنے کے واسطے تلاش کرو۔ چنانچہ حضرت ابوطلحہ مجھے لے کر روانہ ہوئے اپنے پیچھے بٹھلائے ہوئے سواری پر اور میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت کرتا جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیچے اترتے تو میں سنتا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اکثر و بیشتر فرماتے یا اللہ! میں تیری پناہ مانگتا ہوں بڑھاپے اور رنج اور عاجزی اور کاہلی اور کنجوسی اور نامردی(بزدلی) اور مقروض ہونے کے بوجھ سے اور لوگوں کے فساد سے۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم used to say: (Allah, I seek refuge with You from the torment of the grave, and I seek refuge with You from the torment of the Fire, and I seek refuge with You from the trials of life and death, and I seek refuge with You from the evil of the Al-MasIhid Dajjdl.)” (Sahih).