نفع کے بعد نقصان سے پناہ مانگنے سے متعلق
راوی: ازہر بن جمیل , خالد بن حارث , شعبہ , عاصم , عبداللہ بن سرجس
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ عَنْ عَاصِمٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ إِذَا سَافَرَ قَالَ اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِکَ مِنْ وَعْثَائِ السَّفَرِ وَکَآبَةِ الْمُنْقَلَبِ وَالْحَوْرِ بَعْدَ الْکَوْرِ وَدَعْوَةِ الْمَظْلُومِ وَسُوئِ الْمَنْظَرِ فِي الْأَهْلِ وَالْمَالِ وَالْوَلَدِ
ازہر بن جمیل، خالد بن حارث، شعبہ، عاصم، عبداللہ بن سرجس سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جس وقت سفر کرتے تو فرماتے اے اللہ ! میں آپ کی پناہ میں آتا ہوں سفر کی تھکاوٹ اور تکلیف سے اور سفر سے لوٹنے کے بعد بری حالت سے (کہ ناکام لوٹوں یا پہنچوں تو گھر میں مالی جانی نقصان یا بیماری کی حالت دیکھوں) اور ترقی کے بعد تنزلی سے اور مظلوم کی بددعا سے اور گھر یا مال کا برا حال دیکھنے سے۔
It was narrated that Abi Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Seek refuge with Allah from a bad neighbor in one’s permanent abode, for one’s neighbor in the desert will change.” (Hasan)