جہاں پر گواہ نہ ہو تو وہ کس طریقہ سے حکم دے
راوی: عمرو بن علی , عبدالاعلی , سعید , قتادة , سعید بن ابوبردة , وہ اپنے والد سے , ابوموسی
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي مُوسَی أَنَّ رَجُلَيْنِ اخْتَصَمَا إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَابَّةٍ لَيْسَ لِوَاحِدٍ مِنْهُمَا بَيِّنَةٌ فَقَضَی بِهَا بَيْنَهُمَا نِصْفَيْنِ
عمرو بن علی، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، سعید بن ابوبردة، وہ اپنے والد سے، ابوموسی سے روایت ہے کہ دو آدمیوں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس ایک جانور کے سلسلہ میں جھگڑا کیا کسی کے پاس گواہ نہیں تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دونوں کو آدھا آدھا دلا دیا۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘ ‘tsa bin Mariarn, peace be upon him, saw a man stealing, and said to him: Are you stealing? He said: No, by Allah besides Whom there is no other God! ‘Isa, peace upon him, said: I believe in Allah and I disbelieve my eyes.” (Sahih).