مثال پیش کر کے ایک حکم نکالنا اور حضرت ابن عباس کی حدیث میں ولید بن مسلم پر راویوں کا اختلاف
راوی: ابوداؤد , یعقوب بن ابراہیم , وہ اپنے والد سے , صالح بن کیسان , ابن شہاب , سلیمان بن یسار , ابن عباس
أَخْبَرَنَا أَبُو دَاوُدَ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ سُلَيْمَانَ بْنَ يَسَارٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمَ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ فَرِيضَةَ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ فِي الْحَجِّ عَلَی عِبَادِهِ أَدْرَکَتْ أَبِي شَيْخًا کَبِيرًا لَا يَسْتَوِي عَلَی الرَّاحِلَةِ فَهَلْ يَقْضِي عَنْهُ أَنْ أَحُجَّ عَنْهُ قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ فَأَخَذَ الْفَضْلُ يَلْتَفِتُ إِلَيْهَا وَکَانَتْ امْرَأَةً حَسْنَائَ وَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْفَضْلَ فَحَوَّلَ وَجْهَهُ مِنْ الشِّقِّ الْآخَرِ
ابوداؤد، یعقوب بن ابراہیم، وہ اپنے والد سے، صالح بن کیسان، ابن شہاب، سلیمان بن یسار، ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلہ خشعم کی ایک خاتون نے عرض کیا یا رسول اللہ! اللہ تعالیٰ کا فرض فریضہ حج اس کے بندوں پر (میرے والد صاحب پر) اس وقت ہوا جبکہ وہ بوڑھے اور لاغر ہو چکے ہیں وہ اونٹ پر نہیں جم سکتے کیا میں ان کی جانب حج کرلوں؟ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جی ہاں۔ اس دوران حضرت فضل اس خاتون کی طرف دیکھنے لگے۔ وہ ایک خوبصورت خاتون تھی اور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس(فضل) کا چہرہ دوسری جانب پھیرنے لگے۔
It was narrated from Sulaiman bin Yasar, who narrated from Al-FadI bin ‘Abbas, who said: “A man came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and said: ‘Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, my father is an old man and cannot perform Hajj.’ If I put him on a mount he cannot sit firm. Can I perform Hajj on his behalf? He said: “Perform Hajj on behalf of your father.” (Sahih) Abu ‘Abdur-Rahman (An-Nasa’i) ….d: Sulaiman did not hear from I bin Al-’Abbas.