خواتین کو حاکم بنانے کی ممانعت سے متعلق
راوی: محمد بن مثنی , خالد بن حارث , حمید , حسن , ابوبکرة
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّی قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ أَبِي بَکْرَةَ قَالَ عَصَمَنِي اللَّهُ بِشَيْئٍ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا هَلَکَ کِسْرَی قَالَ مَنْ اسْتَخْلَفُوا قَالُوا بِنْتَهُ قَالَ لَنْ يُفْلِحَ قَوْمٌ وَلَّوْا أَمْرَهُمْ امْرَأَةً
محمد بن مثنی، خالد بن حارث، حمید، حسن، ابوبکرة سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے مجھ کو ایک بات سے محفوظ رکھا جو کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی تھی (وہ بات یہ ہے کہ ایران کا بادشاہ) کسریٰ مر گیا تو آپ نے فرمایا اب اس کی جگہ کس کو مقرر کیا گیا؟ لوگوں نے عرض کیا اس کی لڑکی کو۔ آپ نے فرمایا وہ قوم کبھی فلاح یاب نہ ہوگی جو کہ اپنی حکومت عورت کے اختیار میں دے دے (یعنی عورت کو حاکم بنائے)۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Abbas said: “Al Fadi bin ‘Abbas was riding behind the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم when a woman from Khath’am came to ask him a question. Al-Fadl started looking at her, and she at him, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم turned the face of Al-Fadl the other way. She said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, the command of Allah, the Mighty and Sublime, to His slaves to perform Hajj has come while my father is an old man, and he cannot sit firmly in the saddle; can I i Hajj on his behalf?’ He said: ‘Yes.’ That was during the Farewell Pilgrimage.” (Sahih)