کرسیوں پر بیٹھنے سے متعلق
راوی: یعقوب بن ابراہیم , عبدالرحمن , سلیمان بن مغیرہ , حمید بن ہلال
أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ الْمُغِيرَةِ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ هِلَالٍ قَالَ قَالَ أَبُو رِفَاعَةَ انْتَهَيْتُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَخْطُبُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَجُلٌ غَرِيبٌ جَائَ يَسْأَلُ عَنْ دِينِهِ لَا يَدْرِي مَا دِينُهُ فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَرَکَ خُطْبَتَهُ حَتَّی انْتَهَی إِلَيَّ فَأُتِيَ بِکُرْسِيٍّ خِلْتُ قَوَائِمَهُ حَدِيدًا فَقَعَدَ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَعَلَ يُعَلِّمُنِي مِمَّا عَلَّمَهُ اللَّهُ ثُمَّ أَتَی خُطْبَتَهُ فَأَتَمَّهَا
یعقوب بن ابراہیم، عبدالرحمن، سلیمان بن مغیرہ، حمید بن ہلال سے روایت ہے کہ حضرت ابورفاعہ نے بیان کیا کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خطبہ میں مشغول تھے میں نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک مسافر شخص حاضر ہوا ہے وہ شخص دین سے متعلق دریافت کر رہا ہے اس کو علم نہیں کہ دین کیا ہے؟ یہ بات سن کر رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم روانہ ہوئے اور خطبہ چھوڑ دیا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اس وقت ایک کرسی پیش کی گئی میرا خیال ہے کہ اس کرسی کے پاؤں لوہے کے بنے ہوئے تھے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس پر بیٹھ گئے اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مجھ کو سکھلانے لگے جو کہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سکھلایا تھا۔ پھر آپ واپس ہو گئے اور آپ نے خطبہ مکمل کیا۔
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “There are seven whom Allah, the Mighty and sublime, will shade with His shade in the Day of Resurrection, the day when there will be no shade His: A just ruler, a young man who grows up worshipping Allah, the Mighty and Sublime; a man who remembers Allah when he is and his eyes flow (with tears); a man whose heart is attached to the Masjid; two men who love each other for the sake of Allah, the Mighty and Sublime; a man who is called (to commit sin) by a woman of high status and beauty, but he says: ‘I fear Allah’; and a man who gives charity and conceals it, so that his left hand does not know what his right hand is doing.” (Sahih)