سنن نسائی ۔ جلد سوم ۔ قسموں اور نذروں سے متعلق احادیث مبارکہ ۔ حدیث 156

اگر کوئی اپنے مال ودولت کو نذر کے طور پر ہدیہ کرے تو اس کا کیا حکم ہے؟

راوی: محمد بن معدان بن عیسیٰ , حسن بن اعین , معقل , زہری , عبدالرحمان بن عبداللہ بن کعب ,

أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْدَانَ بْنِ عِيسَی قَالَ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ أَعْيَنَ قَالَ حَدَّثَنَا مَعْقِلٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ عَنْ عَمِّهِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ کَعْبٍ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي کَعْبَ بْنَ مَالِکٍ يُحَدِّثُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ إِنَّمَا نَجَّانِي بِالصِّدْقِ وَإِنَّ مِنْ تَوْبَتِي أَنْ أَنْخَلِعَ مِنْ مَالِي صَدَقَةً إِلَی اللَّهِ وَإِلَی رَسُولِهِ فَقَالَ أَمْسِکْ عَلَيْکَ بَعْضَ مَالِکَ فَهُوَ خَيْرٌ لَکَ قُلْتُ فَإِنِّي أُمْسِکُ سَهْمِي الَّذِي بِخَيْبَرَ

محمد بن معدان بن عیسیٰ، حسن بن اعین، معقل، زہری، عبدالرحمن بن عبداللہ بن کعب، ان کے چچا حضرت عبیداللہ بن کعب سے روایت ہے کہ میں نے اپنے والد حضرت کعب بن مالک سے سنا۔ وہ نقل فرماتے تھے کہ میں نے جناب نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا یا رسول اللہ! اللہ بزرگ و برتر نے مجھ کو سچ کی برکت سے (آفت سے) نجات عطا فرمائی اور میری توبہ میں یہ بات بھی ہے کہ میں اپنے مال و دولت سے صدقہ و خیرات علیحدہ کروں (یعنی اللہ کے راستہ میں خرچ کروں) اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے واسطے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تم اس میں سے کچھ مال رکھ لو اپنے واسطے یہ بات بہتر ہے تمہارے حق میں وہ کہتے تھے کہ میں نے عرض کیا رکھ لیا ہے اپنے واسطے وہ حصہ جو کہ خیبر میں ہے۔

It was narrated from ‘Ubaydullah bin Ka’b: “I heard my father Ka’b bin Malik narrate: ‘I said: Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, Allah, the Mighty and Sublime, has saved me by my being truthful, and as part of my repentance I want to give my wealth in charity to Allah and His Messenger. He said: Keep some of your wealth for yourself; that is better for you. I said: I will keep my share that is in Khaibar.” (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں