جس کی ناک کٹ جائے کیا وہ شخص سونے کی ناک بنا سکتا ہے؟
راوی: محمد بن معمر , حبان , سلم بن زریر , عبدالرحمن بن طرفة , جدة عرفجة بن اسعد
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَبَّانُ قَالَ حَدَّثَنَا سَلْمُ بْنُ زُرَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ طَرَفَةَ عَنْ جَدِّهِ عَرْفَجَةَ بْنِ أَسْعَدَ أَنَّهُ أُصِيبَ أَنْفُهُ يَوْمَ الْکُلَابِ فِي الْجَاهِلِيَّةِ فَاتَّخَذَ أَنْفًا مِنْ وَرِقٍ فَأَنْتَنَ عَلَيْهِ فَأَمَرَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَتَّخِذَ أَنْفًا مِنْ ذَهَبٍ
محمد بن معمر، حبان، سلم بن زریر، عبدالرحمن بن طرفة، جدة عرفجة بن اسعد کی ناک دور جاہلیت میں کلاب کے دن (ایک بڑی لڑائی ہوئی تھی اس کو کلاب کہتے ہیں) ضائع ہوگئی (یعنی کٹ گئی) پس انہوں نے چاندی کی ناک بنوائی تھی وہ ناک بدبودار ہوگئی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا سونے کی ناک بنوالی جائے۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم started to wear a gold ring, and the people started to wear gold rings. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘I was wearing this ring, but I will never wear it again.’ He threw it away and the people threw their rings away.” (Sahih)