خواتین کو زیور اور سونے کے اظہار کی کراہت سے متعلق
راوی: اسحق بن شاہین واسطی , خالد , مطرف , احمد بن حرب , اسباط , مطرف , ابوجہم , ابوزید , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ شَاهِينَ الْوَاسِطِيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا خَالِدٌ عَنْ مُطَرِّفٍ ح وَأَنْبَأَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِي الْجَهْمِ عَنْ أَبِي زَيْدٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ کُنْتُ قَاعِدًا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَتْهُ امْرَأَةٌ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ سِوَارَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ سِوَارَانِ مِنْ نَارٍ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ طَوْقٌ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ طَوْقٌ مِنْ نَارٍ قَالَتْ قُرْطَيْنِ مِنْ ذَهَبٍ قَالَ قُرْطَيْنِ مِنْ نَارٍ قَالَ وَکَانَ عَلَيْهِمَا سِوَارَانِ مِنْ ذَهَبٍ فَرَمَتْ بِهِمَا قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ الْمَرْأَةَ إِذَا لَمْ تَتَزَيَّنْ لِزَوْجِهَا صَلِفَتْ عِنْدَهُ قَالَ مَا يَمْنَعُ إِحْدَاکُنَّ أَنْ تَصْنَعَ قُرْطَيْنِ مِنْ فِضَّةٍ ثُمَّ تُصَفِّرَهُ بِزَعْفَرَانٍ أَوْ بِعَبِيرٍ اللَّفْظُ لِابْنِ حَرْبٍ
اسحاق بن شاہین واسطی، خالد، مطرف، احمد بن حرب، اسباط، مطرف، ابوجہم، ابوزید، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں بیٹھا تھا کہ اس دوران ایک خاتون آئی اور کہنے لگی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس دو کنگن ہیں سونے کے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دو کنگن ہیں آگ کے۔ اس نے عرض کیا یا رسول اللہ! ایک ہار ہے سونے کا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آگ کا ہار ہے۔ اس خاتون نے عرض کیا یا رسول اللہ! سونے کی دو بالیاں ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آگ کی دو بالیاں ہیں۔ راوی نے نقل کیا کہ اس خاتون کے پاس سونے کے دو کنگن تھے اس نے وہ اتار کر پھینک دیئے اور اس نے کہا یا رسول اللہ! اگر عورت اپنا بناؤ سنگھار نہ کرے شوہر کے سامنے تو وہ اس پر بھاری ہو جاتی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کیا تم میں سے کوئی خاتون یہ نہیں کر سکتی کہ وہ چاندی کی دو بالیاں بنائے اور پھر اس کو زعفران یا عبیر سے زرد کرلے۔
‘Ali bin Abi Talib said: “The Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم took hold of some silk in his right hand, and some gold in his left, then he said:‘These two are forbidden for the males of my Ummah.” (Sa