جنازہ میں شرکت بھی ایمان میں داخل ہے
راوی: عبدالرحمن بن محمد بن سلام , اسحق یعنی ابن یوسف بن الازرق , عوف , محمد بن سیرین , ابوہریرہ
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلَّامٍ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْحَقُ يَعْنِي ابْنَ يُوسُفَ بْنِ الْأَزْرَقِ عَنْ عَوْفٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اتَّبَعَ جَنَازَةَ مُسْلِمٍ إِيمَانًا وَاحْتِسَابًا فَصَلَّی عَلَيْهِ ثُمَّ انْتَظَرَ حَتَّی يُوضَعَ فِي قَبْرِهِ کَانَ لَهُ قِيرَاطَانِ أَحَدُهُمَا مِثْلُ أُحُدٍ وَمَنْ صَلَّی عَلَيْهِ ثُمَّ رَجَعَ کَانَ لَهُ قِيرَاطٌ
عبدالرحمن بن محمد بن سلام، اسحاق یعنی ابن یوسف بن الازرق، عوف، محمد بن سیرین، ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص مسلمان کے جنازہ کے پیچھے اجر و ثواب کے واسطے ایمان کے ساتھ چلے پھر اس پر نماز ادا کرے اس کے بعد ٹھہرا رہے جس وقت تک کہ وہ (میت) قبر میں رکھا جائے تو اس کو دو قیراط ثواب کے ملیں گے ایک قیراط احد پہاڑ کے برابر ہے اور جو کوئی نماز پڑھ کر واپس آئے (یعنی صرف نماز جنازہ ہی پڑھے) تو اس کو ثواب کا ایک قیراط ملے گا۔
It was narrated from ‘Aishah that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered upon her and there was a woman with her. He said: “Who is this?” She said: “So-and-so; she does not sleep” — she mentioned her excessive praying. The Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Keep quiet. You should do what you are able to, for by Allah, Allah, the Mighty and Sublime, does not get tired (of giving reward) but you get tired. The most beloved religion to Him is that in which a person persists.” (Sahih)