ایمان میں کمی بیشی سے متعلق
راوی: محمد بن یحیی بن عبداللہ , یعقوب بن ابراہیم بن سعد , وہ اپنے والد سے , صالح بن کیسان , ابن شہاب , ابوامامة بن سہل , ابوسعید خدری
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحِ بْنِ کَيْسَانَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو أُمَامَةَ بْنُ سَهْلٍ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَا أَنَا نَائِمٌ رَأَيْتُ النَّاسَ يُعْرَضُونَ عَلَيَّ وَعَلَيْهِمْ قُمُصٌ مِنْهَا مَا يَبْلُغُ الثُّدِيَّ وَمِنْهَا مَا يَبْلُغُ دُونَ ذَلِکَ وَعُرِضَ عَلَيَّ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ وَعَلَيْهِ قَمِيصٌ يَجُرُّهُ قَالَ فَمَاذَا أَوَّلْتَ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ الدِّينَ
محمد بن یحیی بن عبد اللہ، یعقوب بن ابراہیم بن سعد، وہ اپنے والد سے، صالح بن کیسان، ابن شہاب، ابوامامہ بن سہل، ابوسعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا ایک مرتبہ میں سو رہا تھا کہ میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ مجھ پر پیش کئے جاتے ہیں (یعنی میرے سامنے وہ لوگ پیش ہوئے) اور سب لوگ کرتے پہنے ہوئے ہیں کسی کا کرتہ سینہ تک ہے اگر کسی کا اس سے نیچا ہے اور میں نے (حضرت) عمر کو دیکھا کہ وہ اپنے کرتے کو سمیٹ رہے ہیں (یعنی ان کا کرتہ بہت نیچا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنا کرتہ سمیٹ رہے ہیں) لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! اس کی کیا تعبیر ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا دین! (اور ایمان سب سے زیادہ طاقتور ہے اس میں کسی عقل مند کو شبہ نہ ہوگا بشرطیکہ وہ تعصب نہ کرے کہ امیر المومنین حضرت عمر کی وجہ سے اسلام کو بہت زیادہ ترقی ہوئی)
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘None of you has believed until I am dearer to him than his family, his wealth and all the people.” (Sahih).