آیت"قالت الاعراب اٰمنا قل لم تومنوا ولکن قولوا اسلمنا" کی تفسیر
راوی: قتیبہ , حماد , عمرو , نافع بن جبیر بن مطعم , بشیر بن سحیم
أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ عَمْرٍو عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ بِشْرِ بْنِ سُحَيْمٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهُ أَنْ يُنَادِيَ أَيَّامَ التَّشْرِيقِ أَنَّهُ لَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ إِلَّا مُؤْمِنٌ وَهِيَ أَيَّامُ أَکْلٍ وَشُرْبٍ
قتیبہ، حماد، عمرو، نافع بن جبیر بن مطعم، بشیر بن سحیم سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو حکم فرمایا ایام تشریق میں پکارنے کا کہ جنت میں داخل نہ ہوگا لیکن مومن اور یہ دن کھانے پینے کے ہیں۔
It was narrated that Anas said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Whoever prays as we pray, turns to face the same Qiblah as us and eats our slaughtered animals, that is a Muslim.” (Sahih)