آیت"قالت الاعراب اٰمنا قل لم تومنوا ولکن قولوا اسلمنا" کی تفسیر
راوی: عمرو بن منصور , ہشام بن عبدالملک , سلام بن ابی مطیع , معمر , زہری , عامر بن سعد , سعد
أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ قَالَ حَدَّثَنَا سَلَّامُ بْنُ أَبِي مُطِيعٍ قَالَ سَمِعْتُ مَعْمَرًا عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ سَعْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَسَمَ قَسْمًا فَأَعْطَی نَاسًا وَمَنَعَ آخَرِينَ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَعْطَيْتَ فُلَانًا وَمَنَعْتَ فُلَانًا وَهُوَ مُؤْمِنٌ قَالَ لَا تَقُلْ مُؤْمِنٌ وَقُلْ مُسْلِمٌ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ قَالَتْ الْأَعْرَابُ آمَنَّا
عمرو بن منصور، ہشام بن عبدالملک، سلام بن ابی مطیع، معمر، زہری، عامر بن سعد، سعد سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے کچھ مال تقسیم کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بعض حضرات کو عطاء فرمایا اور بعض حضرات کو عطاء نہیں فرمایا میں نے عرض کیا یا رسول اللہ! آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فلاں فلاں لوگوں کو عطاء فرمایا ہے اور فلاں کو عطاء نہیں فرمایا وہ بھی تو صاحب ایمان ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ مومن نہ کہو مسلمان کہو۔ حضرت ابن شہاب نے اس آیت کریمہ" قَالَتْ الْأَعْرَابُ آمَنَّا" کی تلاوت فرمائی یعنی دیہات والوں نے کہا کہ ہم لوگ ایمان لے آئے آپ) کہہ دیجئے کہ تم ایمان نہیں لائے بلکہ اسلام لائے۔
It was narrated that ‘Abdullah bin ‘Amr said: “I heard the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم say: ‘The Muslim is the one from whose tongue and hand the Muslims are safe, and the Muhajir is the one who forsakes (Hajara) that which Allah has forbidden to him.” (Sahih)