چور کا ہاتھ کاٹ کر اس کی گردن میں لٹکانا
راوی: محمد بن بشار , عمر بن علی مقدمی , حجاج , مکحول , عبدالرحمن بن محیریز
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ عَلِيٍّ الْمُقَدَّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا الْحَجَّاجُ عَنْ مَکْحُولٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُحَيْرِيزٍ قَالَ قُلْتُ لِفَضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ أَرَأَيْتَ تَعْلِيقَ الْيَدِ فِي عُنُقِ السَّارِقِ مِنْ السُّنَّةِ هُوَ قَالَ نَعَمْ أُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَارِقٍ فَقَطَعَ يَدَهُ وَعَلَّقَهُ فِي عُنُقِهِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ الْحَجَّاجُ بْنُ أَرْطَاةَ ضَعِيفٌ وَلَا يُحْتَجُّ بِحَدِيثِهِ
محمد بن بشار، عمر بن علی مقدمی، حجاج، مکحول، عبدالرحمن بن محیریز سے روایت ہے کہ میں نے حضرت فضالہ بن عبید سے کہا کیا چور کا ہاتھ اس کے گلے میں لٹکانا سنت ہے؟ انہوں نے فرمایا جی ہاں! رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک چور کا معاملہ پیش ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کا ہاتھ کاٹ لیا اور اس کے گلے میں لٹکا دیا۔ حضرت امام نسائی نے فرمایا کہ اس حدیث کی اسناد میں حجاج بن ارطات ہے جس کی حدیث حجت نہیں ہو سکتی۔
It was narrated from ‘Abdullah bin HubshI Al-Khath’ami that the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was asked: “Which deed is best?” He said: “Faith in which there is no doubt, Jihad in which there is no GhulIul, and Hajjatun Mabriir.” (Hasan)