چور کے دونوں ہاتھ اور پاؤں کاٹنے کا بیان
راوی: محمد بن عبداللہ بن عبید بن عقیل , جدی , مصعب بن ثلبت , محمد بن منکدر , جابر بن عبداللہ
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عَقِيلٍ قَالَ حَدَّثَنَا جَدِّي قَالَ حَدَّثَنَا مُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جِيئَ بِسَارِقٍ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَقُطِعَ ثُمَّ جِيئَ بِهِ الثَّانِيَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَقُطِعَ فَأُتِيَ بِهِ الثَّالِثَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ فَقَالَ اقْطَعُوهُ ثُمَّ أُتِيَ بِهِ الرَّابِعَةَ فَقَالَ اقْتُلُوهُ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا سَرَقَ قَالَ اقْطَعُوهُ فَأُتِيَ بِهِ الْخَامِسَةَ قَالَ اقْتُلُوهُ قَالَ جَابِرٌ فَانْطَلَقْنَا بِهِ إِلَی مِرْبَد النَّعَمِ وَحَمَلْنَاهُ فَاسْتَلْقَی عَلَی ظَهْرِهِ ثُمَّ کَشَّرَ بِيَدَيْهِ وَرِجْلَيْهِ فَانْصَدَعَتْ الْإِبِلُ ثُمَّ حَمَلُوا عَلَيْهِ الثَّانِيَةَ فَفَعَلَ مِثْلَ ذَلِکَ ثُمَّ حَمَلُوا عَلَيْهِ الثَّالِثَةَ فَرَمَيْنَاهُ بِالْحِجَارَةِ فَقَتَلْنَاهُ ثُمَّ أَلْقَيْنَاهُ فِي بِئْرٍ ثُمَّ رَمَيْنَا عَلَيْهِ بِالْحِجَارَةِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ وَهَذَا حَدِيثٌ مُنْکَرٌ وَمُصْعَبُ بْنُ ثَابِتٍ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ فِي الْحَدِيثِ وَاللَّهُ تَعَالَی أَعْلَمُ
محمد بن عبداللہ بن عبید بن عقیل، اپنے دادا سے، مصعب بن ثلبت، محمد بن منکدر، جابر بن عبداللہ سے روایت ہے کہ ایک چور رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں لایا گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو مار ڈالو لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! اس شخص نے چوری کی ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (دایاں) ہاتھ کاٹ دو۔ پھر وہ شخص دوسری مرتبہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش کیا گیا (چوری کے جرم کی وجہ سے) آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس شخص کو مار ڈالو۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! اس شخص نے چوری کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کا (بایاں ہاتھ) کاٹ ڈالو۔ پھر اس شخص کو تیسری مرتبہ پیش کیا گیا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو مار ڈالو۔ لوگوں نے کہا یا رسول اللہ! اس شخص نے چوری کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کا (بایاں پاؤں) کاٹ دو۔ پھر وہ شخص چوتھی مرتبہ حاضر کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مار ڈالو اس کو۔ لوگوں نے عرض کیا یا رسول اللہ! اس شخص نے چوری کی ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا (اس شخص کا دایاں پاؤں) کاٹ دو۔ پھر وہ شخص پانچویں مرتبہ پیش کیا گیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو مار دو۔ حضرت جابر نے فرمایا اس شخص کو (مقام مربد نعم کی جانب لے کر چل دیئے اور اس کو اٹھایا اور وہ شخص چت لیٹ گیا وہ شخص اپنے کٹے ہوئے ہاتھوں اور پاؤں سے بھاگ کھڑا ہوا اس شخص کو اونٹ دیکھ کر بھڑک گئے پھر اس کو اٹھایا پھر اس نے اسی طریقہ سے کیا پھر اس کو اٹھایا پھر تیسری مرتبہ اس شخص کو حاضر کیا گیا آخر کار ہم لوگوں نے اس کو پتھروں سے مار ڈالا۔ پھر اس کو کنوئیں میں ڈال دیا اور اوپر سے پتھر مارے۔ حضرت امام نسائی نے فرمایا یہ حدیث منکر ہے اور مصعب بن ثابت قوی راوی نہیں ہے۔
It was narrated that ‘Ati said: “I was among the prisoners of Quraizah; we were examined, and whoever had grown (pubic) hair was killed, and whoever had not grown hair, he was allowed to live and was not killed.” (Sahih)