زیر نظر حدیث مبارکہ میں راویوں کے اختلاف کا بیان
راوی: ابوبکر بن اسحق , قدامة بن محمد , مخرمة بن بکیر , وہ اپنے والد سے , عثمان بن ابوولید , عروة بن زبیر
أَخْبَرَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي قُدَامَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ عُثْمَانَ بْنَ أَبِي الْوَلِيدِ يَقُولُ سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يَقُولُ کَانَتْ عَائِشَةُ تُحَدِّثُ عَنْ نَبِيِّ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ لَا تُقْطَعُ الْيَدُ إِلَّا فِي الْمِجَنِّ أَوْ ثَمَنِهِ وَزَعَمَ أَنَّ عُرْوَةَ قَالَ الْمِجَنُّ أَرْبَعَةُ دَرَاهِمَ َالَا
ابوبکر بن اسحاق ، قدامة بن محمد، مخرمہ بن بکیر، وہ اپنے والد سے، عثمان بن ابوولید، عروہ بن زبیر سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ صدیقہ نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرماتے تھے نہ کاٹا جائے ہاتھ لیکن ڈھال کی چوری میں یا اس کی مالیت کے برابر دوسری چیز میں۔ حضرت عروہ نے کہا ڈھال چار درہم کی ہوتی ہے
It was narrated that ‘Aishah said: “The hand of the thief should not be cut off for anything less than a Hajafah or a Turs (two kinds of shields),” each of which was worth a (decent) price. (Sahih)