عمرو بن حزم کی حدیث اور راویوں کا اختلاف
راوی: حارث بن مسکین , ابن قاسم , مالک , عبداللہ بن ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم
قَالَ الْحَارِثُ بْنُ مِسْکِينٍ قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَکْرِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ الْکِتَابُ الَّذِي کَتَبَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ فِي الْعُقُولِ إِنَّ فِي النَّفْسِ مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَفِي الْأَنْفِ إِذَا أُوعِيَ جَدْعًا مِائَةً مِنْ الْإِبِلِ وَفِي الْمَأْمُومَةِ ثُلُثُ النَّفْسِ وَفِي الْجَائِفَةِ مِثْلُهَا وَفِي الْيَدِ خَمْسُونَ وَفِي الْعَيْنِ خَمْسُونَ وَفِي الرِّجْلِ خَمْسُونَ وَفِي کُلِّ إِصْبَعٍ مِمَّا هُنَالِکَ عَشْرٌ مِنْ الْإِبِلِ وَفِي السِّنِّ خَمْسٌ وَفِي الْمُوضِحَةِ خَمْسٌ
حارث بن مسکین، ابن قاسم، مالک، عبداللہ بن ابوبکر بن محمد بن عمرو بن حزم سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر بن حزم میرے پاس ایک تحریر لے کر آئے جو کہ چمڑے کی ایک ٹکڑے پر لکھی ہوئی تھی۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی جانب سے یہ بیان ہے اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے اے ایمان والو پورا کرو اقرار کو اس کے بعد چند آیات کریمہ تلاوت فرمائیں پھر فرمایا جان میں سو اونٹ ہیں اور آنکھ میں پچاس اونٹ ہیں اور ہاتھ میں پچاس اونٹ ہیں اور پاؤں میں پچاس اونٹ ہیں اور جو زخم مغز تک پہنچ جائے اس میں تہائی دیت ہے اور اگر (زخم) پیٹ کے اند تک پہنچ جائے تو اس میں تہائی دیت ہے اور (جس زخم یا چوٹ سے) ہڈی جگہ سے ہل جائے اس میں دیت پندرہ اونٹ ہیں اور انگلیوں میں دس دس اونٹ ہیں اور دانتوں میں پانچ پانچ اونٹ دیت ہے اور جس زخم سے ہڈی نظر آنے لگے اس میں پانچ اونٹ ہیں۔
It was narrated from Sahl bin Saad As-Sa’idj that a man looked through a hole in the door of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم , who had with him a kind of comb with which he was scratching his head. When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم saw him he said: “if I had known that you were watching me, I would have stabbed you in the eye with this. The rule of asking permission has been ordained so that one may not look unlawfully (into people’s houses).”(Sahih).