عمرو بن حزم کی حدیث اور راویوں کا اختلاف
راوی: احمد بن عمرو بن سرح , ابن وہب , یونس بن یزید , ابن شہاب
أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ قَرَأْتُ کِتَابَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي کَتَبَ لِعَمْرِو بْنِ حَزْمٍ حِينَ بَعَثَهُ عَلَی نَجْرَانَ وَکَانَ الْکِتَابُ عِنْدَ أَبِي بَکْرِ بْنِ حَزْمٍ فَکَتَبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذَا بَيَانٌ مِنْ اللَّهِ وَرَسُولِهِ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا أَوْفُوا بِالْعُقُودِ وَکَتَبَ الْآيَاتِ مِنْهَا حَتَّی بَلَغَ إِنَّ اللَّهَ سَرِيعُ الْحِسَابِ ثُمَّ کَتَبَ هَذَا کِتَابُ الْجِرَاحِ فِي النَّفْسِ مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ نَحْوَهُ
احمد بن عمرو بن سرح، ابن وہب، یونس بن یزید، ابن شہاب سے روایت ہے کہ میں نے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی کتاب کو پڑھا (یعنی ان کی تحریر پڑھی) جو کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عمر بن حزم کے واسطے تحریر فرمائی تھی جس وقت ان کو مقرر فرمایا تھا نجران والوں پر۔ وہ کتاب حضرت ابوبکر بن حزم کے پاس تھا اس میں یہ تحریر تھا کہ یہ بیان ہے اللہ اور اس کے رسول کی جانب سے کہ اے اہل ایمان! تم لوگ اقرار کو مکمل کرو (یعنی معاہدہ کی پابندی کرو) اس کے بعد چند آیات تحریر فرمائی تک پھر تحریر فرمایا کہ یہ تحریر زخموں کی ہے (یعنی زخم کی دیت سے متعلق) اور جان میں ایک سو اونٹ ہیں جس طریقہ سے اوپر گزرا۔
It was narrated from ‘Abdullah bin Abi Bakr bin Muhammad bin ‘Amr bin Uazm that his father said: “The letter which the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم wrote to ‘Amr bin Hazin concerning blood money: ‘For a soul, one hundred camels; for the nose if it is cut off completely, one hundred camels; for a blow to the head that reaches the brain, one third of the Diyah for a soul; for a stab wound that penetrates deeply, likewise; for a hand fifty; for an eye, fifty, for a foot, fifty; for every finger, ten camels; for a tooth, five; and for a wound that exposes the bone, five.” (Sahih)