کیا کوئی شخص دوسرے کے جرم میں گرفتار اور ماخوذ ہوگا ؟
راوی: ہارون بن عبداللہ , سفیان , عبدالملک بن ابحر , ایاد بن لقیط , ابورمثہ
أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ أَبْجَرَ عَنْ إِيَادِ بْنِ لَقِيطٍ عَنْ أَبِي رِمْثَةَ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَعَ أَبِي فَقَالَ مَنْ هَذَا مَعَکَ قَالَ ابْنِي أَشْهَدُ بِهِ قَالَ أَمَا إِنَّکَ لَا تَجْنِي عَلَيْهِ وَلَا يَجْنِي عَلَيْکَ
ہارون بن عبد اللہ، سفیان، عبدالملک بن ابحر، ایاد بن لقیط، ابورمثہ سے روایت ہے کہ میں رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اپنے والد کے ساتھ۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے دریافت کیا (یعنی) میرے والد سے فرمایا تمہارے ساتھ کون ہے؟ اس نے کہا میرا لڑکا ہے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم گواہ رہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تمہارا جرم قصور اس پر نہیں ہے اور اس کا جرم تم پر نہیں ہے۔
It was narrated that Tha’labah bin Zahdam said: “Some people from Banu Tha’labah came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, when he was delivering a speech and a man said: ‘Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم, these are Banu Tha’labah bin Yarbu’ who killed so and so’ — one of the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمThe Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘No soul is affected by the sin of another.” (Sahih)