حضرت مغیرہ کی حدیث میں راویوں کے اختلاف اور قتل شبہ عمد اور پیٹ کا بچہ کی دیت کس پر ہے؟
راوی: عمرو بن عثمان و محمد بن مصفی , ولید , ابن جریج , عمرو بن شعیب , عبداللہ بن عمرو بن عاص
أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ وَمُحَمَّدُ بْنُ مُصَفَّی قَالَا حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَطَبَّبَ وَلَمْ يُعْلَمْ مِنْهُ طِبٌّ قَبْلَ ذَلِکَ فَهُوَ ضَامِنٌ
عمرو بن عثمان و محمد بن مصفی، ولید، ابن جریج، عمرو بن شعیب، حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جو شخص لوگوں کا علاج کرے اور وہ علم طب (اور علاج) سے ناواقف ہو تو وہ ذمہ دار ہے اور ضامن ہے۔
It was narrated that Abu Rimthah said: “I came to the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم with my father and he said: ‘Who is this with you?’ He said: ‘My son, I bear witness (that he is my son).’ He said: ‘You cannot be affected by his sin or he by yours.” (Sahih)