حضرت مغیرہ کی حدیث میں راویوں کے اختلاف اور قتل شبہ عمد اور پیٹ کا بچہ کی دیت کس پر ہے؟
راوی: محمد بن رافع , مصعب , داؤد , الاعمش , ابراہیم
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُصْعَبٌ قَالَ حَدَّثَنَا دَاوُدُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ قَالَ ضَرَبَتْ امْرَأَةٌ ضَرَّتَهَا بِحَجَرٍ وَهِيَ حُبْلَی فَقَتَلَتْهَا فَجَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا فِي بَطْنِهَا غُرَّةً وَجَعَلَ عَقْلَهَا عَلَی عَصَبَتِهَا فَقَالُوا نُغَرَّمُ مَنْ لَا شَرِبَ وَلَا أَکَلْ وَلَا اسْتَهَلَّ فَمِثْلُ ذَلِکَ يُطَلَّ فَقَالَ أَسَجْعٌ کَسَجْعِ الْأَعْرَابِ هُوَ مَا أَقُولُ لَکُمْ
محمد بن رافع، مصعب، داؤد، اعمش، ابراہیم ترجمہ سابق کے مطابق ہے لیکن اس میں یہ اضافہ ہے کہ حضرت ابراہیم سے مرسلاً اسی قسم کی روایت ہے اور اس روایت میں اس طرح ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے حکم فرمایا کیا سجع بولتے ہو گنواروں کی طرح اور حکم فرمایا یہی ہے جو میں کہہ رہا ہوں یعنی اس کے مطابق کرنا ہوگا ۔
Jabir said: “The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ruled that every clan should take part in paying the blood money, and it is not permissible for a freed slave to take a Muslim (other than the one who freed him) as his Mawla (patron) without the permission (of his former master who set him free).” (Sahih)