سابقہ حدیث میں خالد الخدا کے متعلق اختلاف
راوی: محمد بن کامل , ہشیم , خالد , قاسم بن ربیعة , عقبہ بن اوس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ کَامِلٍ قَالَ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ عُقْبَةَ بْنِ أَوْسٍ عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَطَبَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ فَتْحِ مَکَّةَ فَقَالَ أَلَا وَإِنَّ قَتِيلَ الْخَطَإِ شِبْهِ الْعَمْدِ بِالسَّوْطِ وَالْعَصَا وَالْحَجَرِ مِائَةٌ مِنْ الْإِبِلِ فِيهَا أَرْبَعُونَ ثَنِيَّةً إِلَی بَازِلِ عَامِهَا کُلُّهُنَّ خَلِفَةٌ
محمد بن کامل، ہشیم، خالد، قاسم بن ربیعة، عقبہ بن اوس رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ کرام میں سے ایک صحابی سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جس روز مکہ مکرمہ فتح کیا اس روز آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے خطبہ دیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آگاہ اور باخبر ہو جاؤ جو کوئی خطاء عمد سے کوڑے، لکڑی یا پتھر سے مارا جائے تو اس میں (دیت) ایک سو اونٹ ہیں چالیس اونٹنیاں ثنی (حاملہ) ہوں اور تمام کے تمام (صحت کے اعتبار سے) وزن اور بوجھ لادنے کے لائق ہوں۔
It was narrated from Ya’qub bin Aws, from a man among the Companions of the Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم that when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم entered Makkah on the Day of the Conquest, he said: “Indeed, every accidental killing on purpose, or resembling on purpose — killing with a whip or stick, for it are forty (she-camels) with their young in their wombs.” (Sahih)