خواتین کے خون معاف کرنا
راوی: اسحق بن ابراہیم , ولید , الاوزاعی , حصن , ابوسلمہ , حسین بن حریث , ولید , الاوزاعی , حصن , ابوسلمہ , عائشہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي حِصْنٌ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ ح وَأَنْبَأَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ حُرَيْثٍ قَالَ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ قَالَ حَدَّثَنَا الْأَوْزَاعِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي حِصْنٌ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَلَمَةَ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَعَلَی الْمُقْتَتِلِينَ أَنْ يَنْحَجِزُوا الْأَوَّلَ فَالْأَوَّلَ وَإِنْ کَانَتْ امْرَأَةٌ
اسحاق بن ابراہیم، ولید، الاوزاعی، حصن، ابوسلمہ، حسین بن حریث، ولید، الاوزاعی، حصن، ابوسلمہ، عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا مقتول کے وارث کو معاف کرنا چاہیے ان وارثوں کو جو کہ نزدیک کا رشتہ رکھتے ہیں پھر جو ان سے نزدیک ہوں اگرچہ عورت ہی ہو۔
It was narrated that Ibn ‘Abbas, who attributed it to the
Prophet صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: “Whoever is killed in the blind or by something thrown, with a rock, a whip, or a stick, then the blood money to be paid for him is the blood money for accidental killing. Whoever kills deliberately, then retaliation is upon him and whoever tries to prevent that, upon him is the curse of Allah,the Angels and all the people and Allah will not accept any arf nor ‘Ad! from him.” (Sahih)222