آیت کریمہ کی تفسیر
راوی: محمد بن اسماعیل بن ابراہیم , علی بن حفص , ورقاء , عمرو , مجاہد
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حَفْصٍ قَالَ حَدَّثَنَا وَرْقَائُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ مُجَاهِدٍ قَالَ کُتِبَ عَلَيْکُمْ الْقِصَاصُ فِي الْقَتْلَی الْحُرُّ بِالْحُرِّ قَالَ کَانَ بَنُو إِسْرَائِيلَ عَلَيْهِمْ الْقِصَاصُ وَلَيْسَ عَلَيْهِمْ الدِّيَةُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ عَلَيْهِمْ الدِّيَةَ فَجَعَلَهَا عَلَی هَذِهِ الْأُمَّةِ تَخْفِيفًا عَلَی مَا کَانَ عَلَی بَنِي إِسْرَائِيلَ
محمد بن اسماعیل بن ابراہیم، علی بن حفص، ورقاء، عمرو، مجاہد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو یہ فرمایا ہے کہ تم پر فرض قرار دیا گیا انتقام ان لوگوں کا جو کہ مارے گئے آخر تک اور نبی اسرائیل میں قصاص تو تھا لیکن دیت نہیں تھی اللہ تعالیٰ نے دیت کا حکم نازل فرمایا اور اس امت کے واسطے تخفیف کی بنی اسرائیل سے۔
It was narrated that Anas bin Malik said: “No case requiring Qi was ever brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم but he would enjoin pardoning.” (Sahih).