زیر نظر حدیث میں حضرت عطاء پر روایوں کا اختلا ف
راوی: اسحق بن ابراہیم , معاذ بن ہشام , وہ اپنے والد سے , قتادة , بدیل بن میسرہ , عطاء , صفوان بن یعلی بن امیہ
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ بُدَيْلِ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ عَطَائٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ يَعْلَی ابْنِ مُنْيَةَ أَنَّ أَجِيرًا لِيَعْلَی ابْنِ مُنْيَةَ عَضَّ آخَرُ ذِرَاعَهُ فَانْتَزَعَهَا مِنْ فِيهِ فَرَفَعَ ذَلِکَ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَدْ سَقَطَتْ ثَنِيَّتُهُ فَأَبْطَلَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَيَدَعُهَا فِي فِيکَ تَقْضَمُهَا کَقَضْمِ الْفَحْلِ
اسحاق بن ابراہیم، معاذ بن ہشام، وہ اپنے والد سے، قتادہ، بدیل بن میسرہ، عطاء، صفوان بن یعلی بن امیہ سے روایت کرتے ہیں حضرت یعلی بن امیہ کے ایک ملازم نے دوسرے کا ہاتھ کاٹ لیا اور اس نے اپنا ہاتھ کھینچ لیا پھر یہ مقدمہ خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں پیش ہوا اس لئے کہ کاٹنے والے شخص کا دانت گر گیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو لغو اور باطل کر دیا اور فرمایا کیا تمہارے منہ میں چھوڑ دیتا اور تم اس کو جانور کی طرح سے چبا ڈالتے۔
It was narrated that Abu Saeed Al-Khudri said: “While the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم was distributing something, a man came and leaned over him, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم hit him with a stick that he had with him. The man went out, and the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم said: ‘Come and ask for retaliation.’ He said: ‘No, I pardon you, Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم.” (Da’if)