لات اور عزی کی قسم کھانا
راوی: عبدالحمید بن محمد , مخلد , یونس بن ابی اسحق , اسحق , مصعب بن سعد
أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مَخْلَدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَدَّثَنِي مُصْعَبُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ حَلَفْتُ بِاللَّاتِ وَالْعُزَّی فَقَالَ لِي أَصْحَابِي بِئْسَ مَا قُلْتَ قُلْتَ هُجْرًا فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَکَرْتُ ذَلِکَ لَهُ فَقَالَ قُلْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ وَانْفُثْ عَنْ يَسَارِکَ ثَلَاثًا وَتَعَوَّذْ بِاللَّهِ مِنْ الشَّيْطَانِ ثُمَّ لَا تَعُدْ
عبدالحمید بن محمد، مخلد، یونس بن ابی اسحاق ، اسحاق ، حضرت مصعب بن سعد سے روایت ہے کہ ان کے والد نے نقل کیا کہ میں نے لات اور عزی کی قسم کھائی۔ میرے ساتھی نے سن کر کہا تم نے بری بات کہی اور تم نے فحش اور بیہودہ کلام کیا پھر میں خدمت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں حاضر ہوا اور میں نے یہ حال آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے عرض کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا" لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيکَ لَهُ لَهُ الْمُلْکُ وَلَهُ الْحَمْدُ وَهُوَ عَلَی کُلِّ شَيْئٍ قَدِيرٌ " پڑھ کر تم اپنے بائیں جانب تھوک دو اور تم اعوذ باللہ من الشیطن الرجیم پڑھو اور آئندہ اس طرح نہ کہنا۔
Mus’ab bin Saad narrated that his father said: “I swore by Al-Lat and AI-’Uzza and my companions said to me: ‘What a bad thing you have said! You have said something horrible.’ So I went to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم and told him about that. He said: ‘Say: La ilaha illallah wa ld Sharika lah, lahul-mulk wa lahul hamd wa huwa ‘ala kulli shay ‘in qadir (There is none worthy of worship except Allah with no partner or associate; His is the Dominion, to Him be all praise, and He is able to do all things). Spit to your left three times, seek refuge with Allah from the Shaitan, and do not say that again.”(Sahih).